غصے کے صحت پر اثرات۔۔۔غصہ قابو کرنے کے صحت مند طریقے

مہندی، جسے سائنسی زبان میں Lawsonia inermis کہا جاتا ہے، صدیوں سے مشرقِ وسطیٰ، افریقہ اور برصغیر کی روایتی طب میں استعمال ہورہی ہے۔ عام طور پر یہ ہاتھوں، پیروں اور بالوں کو رنگنے کے لیے جانی جاتی ہے، لیکن کم لوگ جانتے ہیں کہ مہندی کے پتے یا پاؤڈر کو پانی میں بھگو کر پینے سے بھی بے شمار فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ آج کل جڑی بوٹیوں اور قدرتی علاج کی طرف لوگوں کا رجحان بڑھ رہا ہے، اسی لیے مہندی کے پانی کے فائدے زیادہ مشہور ہورہے ہیں۔
مہندی کے پانی کا سب سے اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ جسم کے درجہ حرارت کو کم کرتا ہے۔ گرمیوں میں جب جسم اندرونی طور پر زیادہ گرم ہوجاتا ہے تو اس کے اثرات جلد پر دانے، پیاس کی شدت یا بخار کی شکل میں ظاہر ہوسکتے ہیں۔ ایسے میں مہندی کا پانی پینا جسم کو ٹھنڈک فراہم کرتا ہے اور اندرونی گرمی کو کم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پرانے زمانے میں لوگ سخت گرمیوں میں اسے بطور ٹھنڈا مشروب استعمال کرتے تھے۔
مہندی کا پانی جگر اور معدے کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ جگر میں پیدا ہونے والی گرمی اور کمزوری کو یہ کم کرتا ہے اور ہاضمہ بہتر بناتا ہے۔ بعض روایتی معالجین کے مطابق یہ پانی معدے میں موجود زہریلے مادوں کو صاف کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے بدہضمی، تیزابیت اور بھاری پن جیسی شکایات کم ہوسکتی ہیں۔
مہندی میں قدرتی طور پر اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات موجود ہیں۔ جب اس کے پتوں کو پانی میں بھگو کر پیا جاتا ہے تو یہ خصوصیات جسم کے اندر جراثیم سے لڑنے میں مدد دیتی ہیں۔ خاص طور پر پیشاب کی نالی کے انفیکشن، جلدی بیماریوں اور جسم کے اندرونی زخموں میں یہ کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔
مہندی کے پانی کو خون صاف کرنے والی بہترین جڑی بوٹیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ جسم سے فاسد مادے اور زہریلے عناصر کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ صاف خون صحت مند جلد، چمکدار بالوں اور مضبوط ناخنوں کے لیے ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مہندی کا پانی پینے والوں میں اکثر جلدی مسائل کم دیکھے جاتے ہیں۔
کچھ ہربل ماہرین کے مطابق مہندی کا پانی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔ یہ خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اسی طرح یہ بلڈ پریشر کو بھی کنٹرول کرنے میں معاون ہے، کیونکہ یہ جسم کو سکون اور ٹھنڈک فراہم کرتا ہے۔ البتہ شوگر یا بلڈ پریشر کے مریضوں کو استعمال سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کرنا چاہیے۔
قدیم طب میں مہندی کا پانی بخار اتارنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ چونکہ یہ جسم کی گرمی کم کرتا ہے اس لیے بخار کی شدت گھٹ جاتی ہے۔ اسی طرح اگر سر درد گرمی یا جسمانی تھکن کی وجہ سے ہو تو مہندی کا پانی سکون پہنچاتا ہے۔
مہندی کا پانی گردوں کی کارکردگی بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ پیشاب آور خصوصیات رکھتا ہے جس کی وجہ سے گردوں میں جمی ہوئی گندگی اور فاسد مادے خارج ہوجاتے ہیں۔ اس کے استعمال سے گردے صحت مند اور فعال رہتے ہیں۔
اگرچہ مہندی کا پانی فطری طور پر مفید ہے، لیکن اس کے استعمال میں احتیاط ضروری ہے۔
اسے زیادہ مقدار میں پینے سے پیٹ کی خرابی یا متلی ہوسکتی ہے۔
حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی مائیں یا دائمی بیماریوں کے مریض استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔
ہمیشہ خالص اور قدرتی مہندی کے پتے یا پاؤڈر استعمال کریں، مارکیٹ میں دستیاب کیمیکل ملی ہوئی مہندی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔
مہندی کا پانی ایک قدرتی اور سستا علاج ہے جو جسم کو ٹھنڈک، جگر اور معدے کو راحت، خون کو صفائی اور مجموعی صحت کو طاقت فراہم کرتا ہے۔ البتہ اسے اعتدال اور احتیاط کے ساتھ پینا چاہیے تاکہ کسی قسم کا نقصان نہ ہو۔ قدرتی جڑی بوٹیاں ہمیشہ انسانی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی ہیں، لیکن ان کا صحیح اور متوازن استعمال ہی اصل کامیابی ہے۔
Comments
Post a Comment