غصے کے صحت پر اثرات۔۔۔غصہ قابو کرنے کے صحت مند طریقے

Image
  غصے کے صحت پر اثرات۔۔۔غصہ قابو کرنے کے صحت مند طریقے غصہ ایک قدرتی انسانی جذبہ ہے۔ ہر انسان کبھی نہ کبھی غصے کا شکار ہوتا ہے، چاہے وہ مایوسی، ناانصافی یا دل دکھنے کی وجہ سے ہو۔ کبھی کبھار کا ہلکا غصہ فائدہ مند بھی ہو سکتا ہے کیونکہ یہ ہمیں ایکشن لینے یا اپنا دفاع کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ لیکن اگر غصہ بار بار آئے یا بے قابو ہو جائے تو یہ ذہنی اور جسمانی صحت دونوں پر سنگین اثرات ڈال سکتا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ صرف غصہ کرنے والے شخص کو ہی نہیں بلکہ اُس کے تعلقات، کام اور زندگی کے معیار کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ غصے کے صحت پر کیا اثرات ہوتے ہیں اور اسے کنٹرول کرنا کیوں ضروری ہے۔ 1. جسم کا اسٹریس ریسپانس جب ہم غصہ کرتے ہیں تو جسم “فائٹ یا فلائٹ” موڈ میں چلا جاتا ہے۔ ایڈرینل گلینڈز ایسے کیمیکلز خارج کرتے ہیں جنہیں ایڈرینالین اور کارٹیسول کہا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جسم میں یہ تبدیلیاں آتی ہیں: دل کی دھڑکن تیز ہو جانا بلڈ پریشر بڑھ جانا سانس تیز ہو جانا پٹھوں میں کھنچاؤ پسینہ آنا یہ ردِعمل خطرناک حالات میں مددگار ہے، لیکن اگر یہ بار بار ہو تو ج...

گلاب کے پھول کی اہمیت اور فائدے اسلام میں

 

گلاب کے پھول کی اہمیت اور فائدے اسلام میں





گلاب کا پھول خوبصورتی، خوشبو، پاکیزگی اور محبت کی علامت

 سمجھا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں اسے مختلف ثقافتوں میں نہایت عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، لیکن اسلام میں اس کی روحانی اور طبی حیثیت بھی نہایت اہم ہے۔ گلاب نہ صرف ایک خوبصورت اور خوشبودار پھول ہے، بلکہ اس کے کئی جسمانی، روحانی اور نفسیاتی فوائد بھی ہیں، جنہیں اسلامی تعلیمات اور حکمت میں تسلیم کیا گیا ہے۔

گلاب کی روحانی اہمیت

اسلام میں صفائی، طہارت اور خوشبو کی بڑی تاکید کی گئی ہے۔ حضور اکرم ﷺ خوشبو کو پسند فرمایا کرتے تھے، اور روایت ہے کہ آپ ﷺ کو تین چیزیں محبوب تھیں: خوشبو اور نماز۔ گلاب کا پھول چونکہ خوشبو کا منبع ہے، اس لیے اس کا استعمال سنت نبوی ﷺ کی پیروی میں آتا ہے۔ کئی اولیاء کرام، صوفی بزرگ اور اہلِ دل حضرات گلاب کی خوشبو کو روحانیت سے جوڑتے ہیں۔ ان کے نزدیک گلاب کی خوشبو دل و دماغ کو سکون پہنچاتی ہے اور ذکر و اذکار میں یکسوئی عطا کرتی ہے۔

مشہور ہے کہ کچھ بزرگ حضرات وضو کے بعد گلاب کے پانی سے ہاتھ دھوتے تھے یا نماز کے بعد اسے چہرے پر لگاتے تھے تاکہ روحانی طہارت کے ساتھ جسمانی تازگی بھی حاصل ہو۔

درود شریف اور گلاب

صوفیاء کرام کی محافل میں جب درود و سلام کی محفلیں منعقد ہوتی ہیں، تو گلاب کے پھول یا گلاب کا عطر خاص طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ بعض روایات اور اقوال کے مطابق درودِ پاک پڑھنے سے ماحول میں خوشبو پھیلتی ہے، اور گلاب کا استعمال اس روحانی خوشبو کی جسمانی نمائندگی کے طور پر کیا جاتا ہے۔ اسی لیے درود و سلام کی محفلوں میں گلاب کے پھول نچھاور کرنا یا مزارات پر چڑھانا روحانی وابستگی کی علامت ہے۔

طبِ نبوی میں گلاب کے فوائد

طبِ نبوی ﷺ اور یونانی طب میں گلاب کو بطور دوا استعمال کرنے کے بے شمار فوائد بیان کیے گئے ہیں۔ گلاب کا عرق یعنی "عرقِ گلاب" نہ صرف جلد کو تازگی بخشتا ہے بلکہ دل و دماغ کو بھی سکون دیتا ہے۔ طب نبوی کے ماہرین کے مطابق گلاب کا پانی آنکھوں کی بینائی کے لیے مفید ہے، معدے کی تیزابیت کم کرتا ہے، اور ذہنی تناؤ میں کمی لاتا ہے۔

عرقِ گلاب کو سرد مزاج طبی دوا کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ دل کو فرحت بخشتا ہے، طبیعت کو خوشگوار بناتا ہے، اور جگر و معدہ کی گرمی کو کم کرتا ہے۔ خاص طور پر گرمیوں کے موسم میں اس کا استعمال نہایت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔

نفسیاتی سکون اور گلاب کی خوشبو

اسلام میں نفسیاتی سکون اور دل کی راحت کو بڑی اہمیت دی گئی ہے۔ قرآنِ پاک میں بار بار ذکر آتا ہے کہ اللہ کے ذکر سے دلوں کو اطمینان ملتا ہے۔ جب انسان ذکرِ الٰہی کرتا ہے تو اس کے حواس کھلتے ہیں، دل مطمئن ہوتا ہے اور نفس پرسکون ہوتا ہے۔ گلاب کی خوشبو اسی طرح کی ایک قدرتی چیز ہے جو دماغ پر خوشگوار اثر ڈالتی ہے اور ذکر و فکر میں توجہ پیدا کرتی ہے۔

ماہرینِ نفسیات اور روحانی معالجین کا ماننا ہے کہ گلاب کی خوشبو اضطراب، بے چینی اور غم میں کمی لاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے صوفی بزرگ مراقبہ اور خلوت کے وقت گلاب کی خوشبو استعمال کرتے تھے۔

اسلامی تہذیب میں گلاب کا استعمال

اسلامی تہذیب میں گلاب کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ عید، میلاد، نکاح، یا دیگر خوشی کے مواقع پر گلاب کے پھولوں سے سجاوٹ کی جاتی ہے۔ مزارات پر گلاب کی پتیاں چڑھانا ایک رواج بن چکا ہے، جس کا مقصد نہ صرف خوشبو پھیلانا ہوتا ہے بلکہ روحانی تعلق کو ظاہر کرنا بھی ہوتا ہے۔

نتیجہ

گلاب کا پھول نہ صرف اپنی خوبصورتی اور خوشبو کے لیے مشہور ہے، بلکہ اسلام میں اسے روحانیت، پاکیزگی، اور جسمانی و ذہنی صحت کے لیے بھی اہم سمجھا گیا ہے۔ عرقِ گلاب، گلاب کی خوشبو، اور اس کے طبی فوائد سب مل کر اسے ایک ہمہ جہت نعمت بناتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ اس نعمتِ خداوندی کا شکر ادا کرتے ہوئے اسے اپنی روزمرہ زندگی میں شامل کریں، نہ صرف جسمانی فائدے کے لیے بلکہ روحانی ترقی کے لیے بھی۔

Comments

Popular posts from this blog

Sciatica کے علاج کے لیے بہترین جڑی بوٹیاں: کیا Sciatica کا علاج بغیر دوا کے کیا جا سکتا ہے؟

مکاشفۃ القلوب دارالندوہ میں شیطان کا قریش کو مشورہ:

مکاشفتہ القلوب: جونہی حضور ﷺ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی معیت میں غارِ ثور میں داخل ہوئے